اب آپ کے ہاتھوں میں دس کے سکہ کے بعد 100روپے کا نیا سکہ آئے ۔اگر آپ کو کسی سے ایک ہزار روپے لینا ہو تو اور وہ آپ کو35گرام کا دس سکے تھما دیں تو آپ اس کو رکھنے کی تیاری کرلیں ۔ کیوں کہ ہو سکتا ہو کہ بر وقت آپ کو دس سکے رکھنے میں دشواریوں کا سامناہو لیکن رکھنا تو پڑے گا ہی ۔ ویسے تو 100روپے کا نیا سکہ جاری ہوگیا ہے لیکن عوام کی ہاتھوں میں اور مارکیٹ کب تک آئے گا اس کے بارے میں ابھی سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ یہ صرف 100روپے کا سکہ ہی نہیں ہے بلکہ اس میں ایک تاریخ ساز شخصیت کی زندگی کے کئی اہم پہلو جڑے ہوئے ہیں ۔ یہ سکہ آنجہانی سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی یادمیں بدست وزیر اعظم نریند رمودی بطور یاد گار جاری کیا گیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ 25 دسمبر کو اٹل بہاری واجپئی کی سالگرہ ہے اور اس سے ایک دن قبل یہ 100 روپے کا سکہ جاری کیا گیا ہے۔ 25 دسمبر یعنی منگل کو مودی حکومت نے ’گڈ گورننس دن‘ کے طور پر منائے جانے کا بھی اعلان کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال وزارت خزانہ نے 100 روپے کے نئے سکّے کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کی تھی۔ اس سکے کا وزن 35 گرام اور نصف قطر 2.2 سینٹی میٹر ہوگی۔ یہ 50 فیصد چاندی، 40 فیصد تامبا، پانچ فیصد نکل اور پانچ فیصد جستے کا بنا ہوگا۔ سکہ کے سامنے اشوک ستون ہوگا جس کے نیچے ’ستیہ میتو جیتے‘ لکھا ہوگا۔سرکل پر بائیں طرف ہندی میں ’بھارت‘اور داہنی طرف انگریزی میں ’انڈیا‘ لکھا ہوگا۔اشوک ستون کے نیچے روپے کا علامتی نشان اور انگریزی کے نمبر میں ’100‘لکھا ہوگا۔ سکہ کے پیچھے کی طرف مسٹر واجپئی کی تصویر ہوگی۔اوپر کے سرکل پر دائیں طرف ہندی میں اور دائیں طرف انگریزی میں’اٹل بہاری واجپئی ‘لکھا ہوگا۔ سرکل کے نچلے حصے میں انگریزی میں ’1924‘اور ’2018‘لکھا ہوگا۔ دراصل اٹل بہاری واجپئی کی پیدائش 25دسمبر 1924کو ہوئی تھی اور رواں سال 16دسمبر کو ان کا انتقال ہوگیا تھا۔